پرشانت کشور کی سیاسی پارٹی کا 2؍ اکٹوبر کو ہوگا آغاز

آئندہ بہار اسمبلی انتخابات میں 75 مسلمانوں کو ملیں گے پارٹی ٹکٹ
Bihar Politics پٹنہ ۔ 10؍ اکٹوبر : دو سال پہلے پرشانت کشور نے 2 اکتوبر کو گاندھی جینتی کے موقع پر ہی مغربی چمپارن سے ‘‘جن سوراج یاترا’’ کی شروعات کی تھی۔ دو سال میں پورے بہار کا 5000 کیلو میٹر سے زیادہ کا سفر کرچکے ہیں۔
انتخابی حکمت عملی کے ماہر اور جن سوراج کے کنوینر پرشانت کشور نے اپنی سیاسی پارٹی کے آغاز کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے۔ گاندھی جینتی یعنی 2 اکتوبر کو وہ اپنی سیاسی پارٹی کا آغاز کرینگے۔ اسکے ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ وہ اگلے سال ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں سبھی 243 سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرینگے۔ پرشانت کشور نے یہ بھی کہا ہے کہ اس سے پہلے وہ 21 قائدین کی ایک کمیٹی بنائیں گے جو پارٹی کے ان معاملات کو دیکھے گی۔
پچھلے دو سالوں میں پرشانت کشور ریاست بھر میں 5000 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کر چکے ہیں۔وہ اپنے عوامی اجلاسوں میں لوگوں سے ذات پات کے دائرے سے باہر نکل کر ایم ایل اے ’ ایم پی منتخب کرنے کی اپیل کرتے رہے ہیں۔
برہمن طبقہ سے تعلق رکھنے والے پرشانت کشور نے کہا ہے کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں انڈیا اور این ڈی اے کے خلاف اپنے امیدوار میدان میں اُتاریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 75 سیٹوں پر مسلم امیدوار کھڑا کرینگے۔ کشور اپنے اجلاسوں میں کہتے رہے ہیں کہ بہار کے مسلمان ڈر کر ووٹ دیتے رہے ہیں۔ اسکے علاوہ انکا کوئی اپنا لیڈر نہیں ہے۔ پرشانت کشور دلتوں کو بھی لبھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ریاست کی جملہ آبادی میں دلتوں اور مسلمانوں کا کل 37 فیصد ہے۔ اسلئے وہ بڑی تعداد میں دلتوں کو بھی انتخابات میں اتارنے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔
پرشانت کشور کے سیاسی سفر کی شروعات نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو سے ہوئی تھی۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی ملنے کے بعد نتیش کمار نے انہیں اپنی پارٹی میں نمبر دو کی حیثیت دی تھی لیکن جلد ہی دونوں کے راستے الگ ہو گئے۔ اب پرشانت کشور نتیش کے دلت اور مسلم ووٹ بینک کو توڑنے کا پلان بنا رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ لالو پرساد یادو کی پارٹی آر جے ڈی بھی نشانہ پر ہے۔ حالانکہ، انہیں بی جے پی کی بی ٹیم کہا جا رہا ہے لیکن پرشانت کشور نے صاف کیا ہے کہ وہ سبھی 243 سیٹوں پر امیدوار اتار کر بی جے پی کو بھی سبق سیکھائینگے۔