مسلم نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ریلوے پولیس نے آنتیں نکال دیں۔ بہار میں پیش آیا بے رحم واقعہ (ویڈیو)

بہار ۔ 26؍ جولائی ۔ بہار کے سیتامڑھی ضلع میں جنک پور روڈ اسٹیشن پر جمعرات کی شام کرمابھومی ایکسپریس میں سوار ہونے والے نوجوان محمد فرقان 25 سالہ کی گورنمنٹ ریلوے پولیس ( جی آر پی) کے جوانوں نے بے رحمی سے پٹائی کر دی۔ پٹائی کی وجہہ سے نوجوان کی آنتیں باہر آگئی اور اسے تشویشناک حالت میں ایس کے ایم سی ایچ میں شریک کرایا گیا۔ مارپیٹ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریلوے ایس پی ڈاکٹر گورومنگلا نے دونوں پولیس اہلکاروں کومعطل کرتے ہوئے پولس سنٹر واپس بلا لیا ہے۔
ریلوے ایس پی نے سمستی پور ریلوے کے ڈی ایس پی کو معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ایس پی نے بتایا کہ دونوں پولیس اہلکاروں دیانند پاسوان اور گوریلال چودھری کومعطل کرکے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اسکے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔
Video Link: https://x.com/meerfaisal001/status/1816550094176457173
پولیس کی پٹائی میں زخمی ہونے والے نوجوان فرقان گدھا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ وہ اپنی چاچی کو ممبئی جانے والی کرمابھومی ایکسپریس میں سوار کرانے آئے تھے۔ اسی دوران ٹرین میں سیٹ کو لیکر دو گروپوں میں جھگڑا ہو گیا اور پھر مارپیٹ ہونے لگی۔ اطلاع پر پہنچی پولس نے محمد فرقان کی لاٹھی ڈنڈے سے بے رحمی سے پٹائی کر دی۔ فرقان کا اس سے قبل پیٹ کا آپریشن بھی ہوا تھا۔ پولس کی پٹائی کی وجہہ سے آپریشن کے ٹانکے کھل گئے اور اسکی آنت باہر آ گئی۔
فرقان نے بتایا کہ وہ باربار پیٹ کے آپریشن کی بات کرتا رہا لیکن پولیس اہلکار ڈنڈوں سے لگاتار مارتے رہے۔ شدید زخمی حالت میں اسے پی ایچ سی لے جایا گیا۔ وہاں سے ابتدائی علاج کے بعد اسے ایس کے ایم سی ایچ ریفر کر دیا گیا۔ فرقان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر اپوروا اگروال نے بتایا کہ فرقان کی آنت کا آپریشن ہوا تھا۔ آپریشن شدہ جگہ پر ڈنڈے کے زخم کی وجہہ سے ٹانکیں کھلنے سے آنت باہر آ گئی تھی۔ اسے فوری سرجری کی ضرورت ہے، اسی لئے اسے ریفر کیا گیا ہے۔
ریلوے ایس پی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں زخمی نوجوان کے ساتھ دو پولیس اہلکار مارپیٹ کرتے نظر آرہے ہیں۔ اس پر فوری دونوں کو معطل کیا گیا ہے۔ زخمی نوجوان کی حالت مستحکم ہے۔ ڈاکٹر نے اسے خطرے سے باہر بتایا ہے۔ اس کا بیان لیا گیا ہے۔