مرکزی حکومت نے یونیفائیڈ پنشن اسکیم کو منظوری دیدی۔ 23 لاکھ مرکزی ملازمین کو فائدہ ہوگا

نئی دہلی ۔ 24؍ اگسٹ (اردو لائیو): مرکزی حکومت نیو پنشن اسکیم (این پی سی) کی جگہ اب مرکزی ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) لے کر آئی ہے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے ہفتہ، 24 اگست کو اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینی میٹنگ میں اسے منظوری دی گئی۔ یو پی ایس یکم؍ اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔
UPS سے 23 لاکھ مرکزی ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ ملازمین کے پاس UPS یا NPS میں سے کوئی بھی پنشن اسکیم منتخب کرنے کا اختیار رہے گا۔ ریاستی حکومت چاہے تو وہ بھی اسے اپنا سکتی ہیں۔ اگر ریاست کے ملازمین شامل ہوتے ہیں، تو تقریباً 90 لاکھ ملازمین کو اس سے فائدہ ہوگا۔
نیو پنشن اسکیم سے کیسے مختلف ہے UPS
اس اسکیم کے نیو پنشن اسکیم اور اولڈ پنشن اسکیم سے کس طرح مختلف ہونے کے سوال پر ٹی وی سومناتھن نے جواب دیا کہ UPS پوری طرح کنٹریبیوٹری فنڈڈ اسکیم ہے، (مطلب اس میں بھی ملازمین کو NPS کی طرح 10% کنٹریبیوٹ کرنا پڑے گا۔) جبکہ اولڈ پنشن اسکیم ان فنڈڈ کنٹریبیوشنری اسکیم تھی۔ (اس میں ملازمین کو کسی بھی طرح کا کنٹریبیوشن نہیں کرنا ہوتا تھا۔) لیکن NPS کی طرح ہم نے اسے بازار کے بھروسے نہ چھوڑ کر فکس پنشن کی ضمانت دی ہے۔ UPS میں OPS اور NPS دونوں کے فوائد شامل ہیں۔
نیو پنشن اسکیم میں ملازم کو اپنی بیسک سیلری کا 10% حصہ کنٹریبیوٹ کرنا ہوتا ہے اور حکومت کا 14% کنٹریبیوٹ ہے۔ اب حکومت اپنی طرف سے ملازم کی بیسک سیلری کا 18.5% کنٹریبیوٹ کرے گی۔ ملازم کے 10% حصے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
ٹی وی سومناتھن نے بتایا کہ NPS کے تحت 2004 سے اب تک ریٹائرڈ ہو چکے اور اب سے مارچ، 2025 تک ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی اس کا فائدہ ملے گا۔ جو پیسہ انہیں پہلے مل چکا ہے یا وہ فنڈ سے نکال چکے ہیں، اس سے ایڈجسٹ کرنے کے بعد ادائیگی کی جائے گی۔
حکومت کی طرف سے کنٹریبیوشن 14% سے 18.5% بڑھائے جانے پر پہلے سال 6250 کروڑ روپے کا اضافی خرچ آئے گا۔ یہ خرچ سال بہ سال بڑھتا رہے گا۔
میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل تھے
کابینہ کی میٹنگ سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکزی ملازمین کے لیڈروں کے ساتھ اپنے مکان پر میٹنگ کی۔ وزارت عملہ نے اس کے تعلق سے 21 اگست کو ایک نوٹس جاری کیا تھا۔ یہ میٹنگ ایسے وقت پر ہوئی ہے جبکہ دو ریاستوں جموں کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
گزشتہ 10 سال میں یہ پہلی میٹنگ رہی، جس میں وزیر اعظم اور مرکزی ملازمین کی نیشنل کونسل یعنی جوائنٹ کنسلٹیٹیو مشینری (JCM) کے رکن شامل ہوئے۔ میٹنگ میں اولڈ پنشن اسکیم (OPS)، نیو پنشن اسکیم (NPS) اور آٹھویں تنخواہ کمیشن کو لے کر بات چیت ہوئی۔
وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے بھی بجٹ پیش کرتے ہوئے NPS میں اصلاح کی بات کہی تھی۔ وہیں، پارلیمنٹ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری نے جواب دیا تھا کہ حکومت OPS بحالی پر کوئی غور نہیں کر رہی ہے۔
آل انڈیا ڈیفنس ایمپلائی فیڈریشن (AIDEF) نے کیا میٹنگ کا بائیکاٹ
ریلوے کے بعد مرکزی ملازمین کی سب سے بڑی تنظیم آل انڈیا ڈیفنس ایمپلائی فیڈریشن (AIDEF) نے وزیر اعظم کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ AIDEF کے جنرل سیکریٹری سی شری کمار نے کہا تھا کہ تنظیم وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں حصہ نہیں لے گی۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ میٹنگ میں OPS بحالی نہیں بلکہ NPS میں اصلاح کو لے کر بات چیت ہوگی۔ تنظیم پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ملازمین کو OPS ہی چاہیے۔ قارئین بتا دیں کہ AIDEF نے 15 جولائی کو وزارت مالیات کی میٹنگ کا بھی بائیکاٹ کیا تھا۔
یکم مئی کو غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا منصوبہ بنایا گیا تھا
ملازمین کی تنظیموں نے OPS بحالی کو لے کر 29 فروری 2024 کو وزیر اعظم مودی کو خط لکھا تھا۔ خط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت NPS بند کرے اور ضمانتی اولڈ پنشن اسکیم نافذ کرے۔ مطالبہ پورا نہ ہونے پر تنظیموں نے یکم مئی 2024 سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی بات کہی تھی۔ بعد میں حکومت کی طرف سے بات چیت کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال کو ٹال دیا گیا تھا۔
سوماناتھن کمیٹی NPS کو بہتر بنانے کیلئے بنائی گئی تھی ۔ ٹی وی سوماناتھن کو حال ہی میں کابینہ سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔
اپریل 2024 میں حکومت نے اس وقت کے وزیر مالیات ٹی وی سوماناتھن (حال ہی میں کابینہ سیکریٹری مقرر ہوئے ہیں) کی صدارت میں NPS میں اصلاح کے لیے ایک کمیٹی بنائی تھی۔ کمیٹی نے اصلاح کے لیے دنیا بھر کے ممالک کی پنشن اسکیموں سمیت آندھرا پردیش حکومت کی طرف سے کیے گئے اصلاحات کا بھی مطالعہ کیا ہے۔
اس نے انکشاف کیا کہ حکومت 40-45% پنشن کی گارنٹی دے سکتی ہے۔ اس کے بعد گزشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ حکومت مرکزی ملازمین کو آخری سیلری کا 50% پنشن کی گارنٹی دے سکتی ہے۔
سادہ الفاظ میں کہیں تو اگر ریٹائر ہونے سے پہلے کسی ملازم کی آخری سیلری 50 ہزار روپے تھی، تو حکومت اسے ہر ماہ 25 ہزار روپے پنشن دینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔



