فلسطین

غزہ کی 90 فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے: یونیسیف

نیویارک۔ 18؍ جولائی: (پی آئی سی): اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے کہا ہے کہ ‘‘گزشتہ سال اکٹوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی کی نوے فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے اور ان میں زیادہ تر بچے ہیں۔’’
ایکس (سابقہ ٹویٹر) پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں ’ تنظیم نے مزید کہاکہ وہ مقامات جہاں رہائشیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا جاتا ہے وہاں بنیادی ضروریات اور حفاظت کا فقدان ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر فلیپ لازارینی نے کل یعنی چہارشنبہ کے روز کہاکہ ‘‘اسرائیل نے گزشتہ دس دنوں میں غزہ میں کم از کم 8 اسکولوں پر بمباری کی ہے جس میں سے 6 کا تعلق اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی سے ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 ؍ اکٹوبر سے قابض اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ مسلط کی ہوئی ہے۔ جس کے نتیجہ میں اب تک ہزاروں بے گناہ شہری شہید’ زخمی اور لاپتہ ’اور 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ غزہ کی سخت ناکہ بندی اور جاریہ جنگ کے نتیجہ میں 70 فیصد سے زیادہ انفراسٹرکچر تباہ’ اور گنجان آباد علاقہ قحط زدہ ہوچکا ہے۔
ادویات’ پانی اور خوراک جیسی بنیادی ضروریات زندگی کی قلت کے باعث آئے دن بچوں اور دیگر شہریوں کی ہلاکت کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست جنگ بندی کی تمام کوششوں کو ناکام بناچکی ہے اور غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر ڈھٹائی سے جمی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں قابض افواج کی جارحیت کے نتیجہ میں 38,794 افراد شہید اور 89,364 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ تباہ کن جارحیت کے نتیجہ میں غزہ کی پٹی سے تقریباً 1.9 ملین افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button