عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزائیں کالعدم قرار۔ رہائی کے احکامات جاری

اسلام آباد ۔ 13 ؍ جولائی ۔ عدت نکاح کیس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزاء کے خلاف اپیلیں منظور کرلی گئیں۔ اپیلیں منظور ہونے کے بعد ٹرائیل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا۔
اپیلوں کی منظوری کے بعد عدالت نے مختصر فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماء اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں منظور کرکے ان کی رہائی کے احکامات جاری کردئے ہیں۔
عدت نکاح کیس میں سزاء کے خلاف اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے کہاکہ میڈیکل بورڈ اور علماء کی رائے سے متعلق دونوں درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
اسلام آباد کورٹ نے ہفتہ کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ کورٹ نے کہا کہ انہیں فوری رہا کیا جائے۔
عمران خان ایک سال سے 3 الگ الگ کیسوں میں جیل میں بند ہیں۔ اس فیصلہ کے بعد انکی رہائی ہو سکتی ہے۔ انکی پارٹی پاکستان تحریک اانصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین گوہر خان نے اس فیصلے کو ملک کی فتح قرار دیا۔
عمران 350 دنوں سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ اسلام آباد کورٹ نے انہیں 5 اگست، 2023 کو توشہ خانہ کیس میں قصورار قرار دیا تھا۔ اسکے بعد انہیں اسلام آباد کے زماں پارک میں واقع انکے گھر سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اسکے بعد انہیں 2 اور معاملوں میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔



