دہلی

سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کوعبوری ضمانت دے دی

نئی دہلی ۔ 12؍ جولائی ۔ ( یو ایل ) ۔آج سپریم کورٹ نے ضمانت کے ساتھ دہلی کے چیف منسٹر اور عام آدمی پارٹی کے صدر اروند کیجریوال کو دی ایک اور بڑی راحت۔ کورٹ نے یہ بھی کہاکہ جیل میں رہتے ہوئے دہلی کے چیف منسٹر رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ وہ خود لیں۔
ای ڈی کی جانب سے کی گئی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی کیجریوال کی درخواست کو اعلیٰ عدالت نے بڑی بنچ کے سامنے بھیجتے ہوئے انہیں عبوری ضمانت دے دی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے بڑی بنچ کا فیصلہ آنے تک انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے اسکے ساتھ ہی ‘‘جیل سے حکومت’’ چلانے کا فیصلہ بھی کیجریوال کی صوابدید پر چھوڑ دیا۔
سپریم کورٹ نے کیجریوال کے ‘‘جیل سے حکومت’’ والے فیصلے میں مداخلت کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے عبوری ضمانت دیتے ہوئے کہا، ‘‘کیجریوال ایک منتخب رہنماء ہیں اور یہ انہیں ہی فیصلہ کرنا ہے کہ وہ دہلی کے چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔’’ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے بھی کیجریوال کو عہدہ سے ہٹانے کی مانگ کرتے ہوئے دائر کئی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔
مبینہ شراب گھوٹالہ میں 21 مارچ کو ای ڈی کی جانب سے گرفتار کئے گئے اروند کیجریوال اب بھی چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہیں۔ انہوں نے جیل سے ہی حکومت چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ استعفیٰ دیکر بی جے پی کی سازش کو کامیاب نہیں کرنا چاہتے۔ عہدہ پر رہتے ہوئے جیل جانے والے کیجریوال’ ملک کے پہلے چیف منسٹر ہیں۔ اس سے پہلے لالو پرساد یادو سے لیکر ہیمنت سورین تک جب بھی چیف منسٹروں کی گرفتاری کی نوبت آئی تو انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ابھی اس بات پر فیصلہ نہیں دیا ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری سہی یا غلط۔ کورٹ نے اسکا فیصلہ بڑی بنچ کو بھیجنے کی سفارش کی ہے۔ تب تک کے لیے انہیں عبوری راحت پر ضمانت دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ حالانکہ، عبوری ضمانت ملنے کے باوجود کیجریوال جیل سے باہر نہیں نکل پائیں گے، کیونکہ انہیں سی بی آئی کیس میں بھی گرفتار کیا جا چکا ہے اور ضمانت کی درخواست ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button