انٹرنیشنل

سری لنکا نے کووڈ-19 سے متاثرہ مسلمانوں کی میتیں جلانے پر معافی مانگ لی

کولمبو ۔ 24؍ جولائی ۔ سری لنکا کی حکومت نے منگل کو سال 2020 ء میں کووڈ-19 سے مرنے والے مسلمانوں کی میتیں جلانے پر معافی مانگ لی ہے۔- اس سلسلے میں سری لنکا کے مسلمانوں سے باضابطہ طور پر بھی معافی مانگے گی۔
سری لنکا کی حکومت نے صحت کے خدشات کی وجہہ سے کرونا وائرس کے دوران مرنے والوں کو جلانے کی متنازعہ پالیسی کو نافذ کیا تھا۔
سال 2020 ء میں کووڈ19- کے متاثرین کی آخری رسومات کا لازمی حکم جاری کیا گیا تھا جس کی وجہہ سے مسلمانوں سمیت دیگر بہت سی اقلیتی برادری کو ان کے مذہبی حقوق سے محروم کردیا گیا تھا۔
سری لنکا حکومت کی اس پالیسی کے خلاف بڑھتی ہوئی عالمی تنقیدوں کے بعد 2021ء میں اس حکم کو منسوخ کردیا گیا تھا۔
کابینہ کے ایک نوٹ کے مطابق سری لنکا میں آئندہ ایسے اقدامات کو روکنے کیلئے قانون سازی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کابینہ نے مذہب کی بنیاد پر نعشوں کو دفنانے یا تدفین سے متعلق ایک مجوزہ قانون کو بھی منظوری دے گی۔
اس میں ایک قانون ایسا بھی لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو کسی خاص شخص یا رشتہ دار کو یہ انتخاب کرنے کی اجازت رہے گی کہ آیا وہ میت کو دفنائے یا جلائے۔
فروری 2021 میں اس حکم کو منسوخ کرنے سے پہلے سری لنکا میں 276 مسلمانوں کو جلایا گیا تھا۔سری لنکا حکومت نے صحت کے خدشات کے پیش نظر تدفین کی اجازت نہیں دینے سے انکار کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد حکومت نے کچھ ماہرین کی راے کا حوالہ دیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کووڈ19 متاثرین کو دفنانے سے زیر زمین پانی آلودہ جائے گا جس کی وجہہ سے مزید وبائی بیماری پھیلے گی۔
یاد رہے کہ سری لنکا کے متنازعہ کووڈ19 قوانین کی وجہہ سے حکام نے ایک مسلمان شیرخوار بچے کی موت کے چند دن بعد اس کی نعش کودفن کرنے کے بجائے اس کو جلا دیا تھا۔ جس کی وجہہ سے سری لنکا کی حکومت سوالات کی زد میں آگئی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button