دہلی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو ای ڈی نے گرفتار کرلیا

نئی دہلی ۔ 2؍ ستمبر ۔ (اردو لائیو): انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیر کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ای ڈی دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ تاچھ کے لیے صبح امانت اللہ کے گھر پہنچی تھی۔
صبح 8:15 بجے سے ان سے گھر میں ہی پوچھ تاچھ اور تلاشی لی جا رہی تھی۔ 4 گھنٹے پوچھ تاچ کے بعد دوپہر 12:15 بجے ای ڈی کے افسران انہیں گرفتار کرکے دفتر لے گئے۔
حلقہ اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ پر الزام ہے کہ انہوں نے دہلی وقف بورڈ کے صدر کے طور پر 32 لوگوں کی غیر قانونی بھرتیاں کروائیں اور فنڈس کا غلط استعمال کیا۔ وقف کی جائیدادوں کو کرائے پر دیا۔ ای ڈی پہلے بھی امانت اللہ سے 2 بار پوچھ تاچھ کر چکی ہے۔
ای ڈی کی کارروائی کے بعد امانت اللہ نے کہا تھاکہ سرچ وارنٹ کے نام پر ای ڈی کا مقصد صرف مجھے گرفتار کرنا ہے۔ میں نے ہر نوٹس کا جواب دیا ہے۔ مجھے 2 سال سے یہ لوگ پریشان کر رہے ہیں۔
امانت اللہ اور ای ڈی کی ٹیم کے درمیان دروازے پر ہی جھگڑا ہوا۔ ای ڈی کی ٹیم نے کہا کہ آپ باہر آ کر بات کریں۔ امانت اللہ نے کہا کہ میں نے آپ سے 4 ہفتے کا وقت مانگا تھا۔ میری اہلیہ کی ماں کا تین دن پہلے ہی آپریشن ہوا ہے۔ آپ مجھے پھر سے گرفتار کرنے آ گئے ہیں۔
ای ڈی کے افسران نے جواب دیاکہ آپ نے کیسے مان لیا کہ ہم آپ کو گرفتار کرنے آئے ہیں؟ اس پر امانت اللہ نے کہا کہ اگر آپ گرفتار کرنے نہیں آئے ہیں تو پھر کیوں آئے ہیں۔ آپ کو میرے گھر پر کیا تلاش کرنا ہے۔ میرے گھر پر خرچ کے پیسے بھی نہیں ہیں۔
امانت اللہ نے کہاکہ 2016 سے چل رہا کیس جعلی
ای ڈی کے گھر پہنچنے کے بعد امانت اللہ نے ویڈیو شیئر کیا۔ اس میں انہوں نے کہاکہ 2016 سے چل رہا یہ کیس پوری طرح سے جعلی ہے۔ سی بی آئی نے خود کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا لین دین نہیں ہوا ہے۔ ان کا مقصد ہمیں اور ہماری پارٹی کو توڑنا ہے۔ جیل بھیجیں گے تو ہم تیار ہیں۔ مجھے کورٹ پر بھروسہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کیجریوال جیل میں ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ جیل سے آئے ہیں۔ ستیندر جین جیل میں ہیں۔ اب یہ مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ اوکھلا کی عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ دعا کریں، جو بھی کام ہیں، ہم سب پورے کریں گے۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ہم لوگ ان سے بھکرنے والے نہیں ہیں۔ جیل بھیجیں گے تو ہم تیار ہیں۔ مجھے عدالت پر بھروسہ ہے۔ ہمیں انصاف ملے گا۔ کیس جعلی ہے، یہ لوگ سی بی آئی، اے سی بی کے بعد اب ای ڈی کو لے آئے ہیں۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا لین دین نہیں ہوا ہے۔ اس کے بعد بھی انہوں نے جعلی کیس چلایا ہے۔



