جھوٹی تعریف پر 8 لاکھ روپیے’ تنقید پر جیل۔ یوگی حکومت کی نئی ڈیجیٹل پالیسی۔ اسد الدین اویسی کی تنقید

نئی دہلی۔ 28؍ اگسٹ ۔ (اردو لائیو): آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بدھ کو اتر پردیش حکومت کی نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس نئی پالیسی کے تحت اتر پردیش کی یوگی حکومت ایکس (ٹوئٹر)، انسٹاگرام، فیس بک، یوٹیوب جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بہت زیادہ فالورز رکھنے والے انفلوئنسرز کو پیسے دے گی اور ‘‘ناپسندیدہ مواد’’ پوسٹ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔
اس پالیسی کو نشانہ بناتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ یوگی حکومت ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے یہ اسکیم شروع کی ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھاکہ ‘‘اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے۔ اسکیم کے تحت سوشل میڈیا پر بابا کی جھوٹی تعریف کرنے سے کوئی 8 لاکھ روپے تک کما سکتا ہے۔ اگر آپ نے بابا یا ان کی پارٹی کی قانونی مخالفت کی تو آپ کو قوم دشمن قرار دے کر جیل بھیج دیا جائے گا۔ آپ کے ٹیکس کے پیسوں سے اب آئی ٹی سیل والوں کا گھر چلے گا۔’’
अपनी नाकामियों पर पर्दा डालने के लिए @myogiadityanath ने एक नई स्कीम चलाई है। स्कीम के तहत सोशल मीडिया पर बाबा की झूठी तारीफ़ करने से कोई 8 लाख रुपए तक कमा सकते हैं।
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) August 28, 2024
अगर आपने बाबा या उनकी पार्टी का क़ानूनी विरोध भी किया तो आपको राष्ट्र विरोधी घोषित कर जेल भेजा जाएगा।
आपके टैक्स…
نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کیا ہے؟
اتر پردیش حکومت’ ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کے ذریعہ ریاست کی فلاحی اسکیموں اور کامیابیوں کی تشہیر کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ اس پالیسی کے تحت، فیس بک، ایکس، انسٹاگرام اور یوٹیوب جیسے پلیٹ فارم پر اثر انداز ہونے والے یعنی انفلوئنسرز اپنی رسائی اور انگیجمنٹ کی بنیاد پر ماہانہ 8 لاکھ تک کمائی کرنے کے اہل ہوں گے۔
حکومت نے اس کے لیے فالورز یا سبسکرائبرز کی تعداد کی بنیاد پر انفلوئنسرز کی چار اقسام (کیٹیگری) بنائی ہیں۔ انہیں سرکاری اسکیموں کی تشہیر کرنے پر ماہانہ مختلف نرخوں پر ادائیگی کی جائے گی۔ اس پالیسی کا فائدہ اٹھانے کے لیے ایجنسی یا انفلوئنسرز کو حکومت کے پاس رجسٹر کرنا ہوگا جس کے بعد انہیں اشتہارات جاری کیے جائیں گے۔
کس کی کتنی کمائی ہوگی؟
یو پی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی 2024 کے تحت ایجنسی یا انفلوئنسرز کو حکومت کی اسکیموں اور کامیابیوں پر مواد، ویڈیوز، ٹویٹس، پوسٹس اور ریلز بنانے ہوں گے جس کے لیے انہیں ادائیگی کی جائے گی۔ فالورز کی تعداد کی بنیاد پر بنائی گئی چار اقسام میں ایکس، انسٹاگرام اور فیس بک والوں کو 2 لاکھ، 3 لاکھ، 4 لاکھ اور 5 لاکھ روپے ماہانہ مل سکتے ہیں۔ یوٹیوب پر اشتہار کے ویڈیوز، شارٹس یا پوڈکاسٹ بنانے پر چار کیٹیگریز میں 4 لاکھ، 6 لاکھ، 7 لاکھ اور 8 لاکھ روپے تک کی ادائیگی کی جائے گی۔



