فلسطینمسلم دنیا

اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر فلسطینی عوام میں شدید غم و غصہ

غزہ – 31 جولائی (پی آئی سی) – اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران کے دارالحکومت تہران میں صہیونی دشمن کے بزدلانہ حملے میں شہادت کے بعد فلسطین بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ فلسطین کی تمام جماعتوں نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی ریاست کا گھناؤنا جرم قرار دیا ہے۔

فلسطین بھر میں احتجاجی مظاہرے
فلسطین میں قومی اور اسلامی فورسز نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کمانڈر اسماعیل ہنیہ کے قاتلانہ حملے میں شہادت کی مذمت کرتے ہوئے جامع ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں فلسطینی عوام نے شرکت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔

عباس کی مذمت
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے حماس کے سربراہ، سینئر رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی اور خطرناک اقدام قرار دیا۔ عباس نے فلسطینی عوام اور فورسز کو اسرائیلی قابض دشمن کے مقابلے میں اتحاد، صبر اور ثابت قدمی پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت نے فلسطینی عوام کو مزید مضبوط اور متحد کر دیا ہے۔

فلسطینی حکومت کی مذمت
فلسطینی حکومت نے بھی حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اور سابق فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حکومت نے دھڑوں، قوتوں اور فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض دشمن اور اس کے جرائم کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ قومی اتحاد اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں۔ حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فلسطینی عوام اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

تحریک فتح
فلسطین کی تحریک ‘فتح’ نے بھی حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو اسرائیل کا ایک گھناؤنا جرم اور حقیقی بزدلانہ فعل قرار دیا ہے۔ فتح نے بدھ کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ قتل و غارت کی پالیسی ہمارے عوام کی آزادی کے قومی حقوق کے حصول کے لیے جاری جدوجہد کو نہیں دبا سکے گی۔ فتح نے اس بات پر زور دیا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت نے فلسطینی عوام کی مزاحمتی تحریک کو مزید تقویت بخشی ہے۔

عوامی محاذ
پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ (ابو العبد) کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار کیا۔ پاپولر فرنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ نے صہیونی نسل کشی کے مقابلے میں فلسطینی وجود کے دفاع کے لیے قافلہ شہداء میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ہنیہ سمیت تمام فلسطینی شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور ان کی قربانیاں فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد کو مزید تیز کریں گی۔

فلسطین بھر میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوامی مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں میں لوگوں نے بھرپور شرکت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے شہید رہنما کے خون کا بدلہ لیں گے اور آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button