اسرائیلی وزیر اعظم کو گرفتاری کا خوف’ امریکہ سفر کے دوران یوروپ میں طیارہ لینڈ کرنے سے گریز

دبئی۔ 11؍ جولائی:(اے اے): 24؍ جولائی کو صدر امریکہ جوبائیڈن سے ملاقات اور امریکی کانگریسی اجلاس سے خطاب کرنے کی غرض سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو امریکہ کے سفر کی تیاری میں ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ ان کی گرفتاری کے خوف سے یہ سفر کسی یوروپی ملک میں اترے بغیر براہ راست طئے کیا جائیگا۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر وہ کسی یوروپی ملک میں اترے یا یوروپی فضاء کو استعمال کیا تو بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے جاری کردہ وارنٹ کے تحت انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔
اسرائیل کے نشریاتی ادارے کی جانب سے بدھ کو یہ انکشاف کیا گیا کہ نتن یاہو امریکی دورہ کے دوران یوروپ میں رکنے سے گریز کریں گے۔ جسکی وجہہ گرفتاری کا خوف بتایا گیا ہے۔ کارپوریشن کے جاری بیان مطابق وزیر اعظم نتن یاہو نے اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ آیا سرکاری طیارہ قانونی طور پر واشنگٹن کیلئے پرواز کے دوران کسی یوروپی اسٹیشن پر لینڈ کرنے کے قابل ہے یا نہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت اٹھایا جارہا ہے جب کہ حکام کو اسی ماہ پتہ چلا ہے کہ وزیر اعظم کا طیارہ ابھی تک تل ابیب سے بحراوقیانوس کے اس پار واشنگٹن براہ راست پرواز نہیں کرسکا جبکہ نتن یاہو کے ساتھ سفر کرنے والے وفد کے مسافروں سے بھرا ہوا تھا۔
نتن یاہو نے اس بات پر غور بھی کیاکہ وہ جمہوریہ چیک اور ہنگری جیسے ممالک کا سفر کرسکتے ہیں جو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اس گرفتاری وارنٹ کا جواب نہیں دیں گے۔ تاہم براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کہاکہ وزیر اعظم نے براہ راست پرواز لینے کو ترجیح دی ہے۔
طیارے میں زیادہ سے زیادہ 60 مسافر ہوں گے تاکہ واشنگٹن کیلئے تل ابیب سے راست پرواز کی جاسکے۔ توقع ہے کہ وہ 24؍ جولائی کو صدر جوبائیڈن سے ملاقات کریں گے اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں گے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پروسیکیوٹر کریم خان نے مئی کے مہینے میں جاری کئے گئے ایک بیان میں اسرائیل اور حماس کے رہنماؤں کے خلاف گرفتاری وارنٹ کی بات کہی تھی۔ اس میں اسرائیلی وزیر دفاع یوآوگیلنٹ کا نام بھی شامل ہے۔



